اک دانش نورانی ، اک دانش برہانی
اک دانش نورانی ، اک دانش برہانی
ہے دانش برہانی ، حيرت کی فراوانی
اس پيکر خاکی ميں اک شے ہے ، سو وہ تيری
ميرے ليے مشکل ہے اس شے کی نگہبانی
اب کيا جو فغاں ميری پہنچی ہے ستاروں تک
تو نے ہی سکھائی تھی مجھ کو يہ غزل خوانی
ہو نقش اگر باطل ، تکرار سے کيا حاصل
کيا تجھ کو خوش آتی ہے آدم کی يہ ارزانی؟
مجھ کو تو سکھا دی ہے افرنگ نے زنديقی
اس دور کے ملا ہيں کيوں ننگ مسلمانی
تقدير شکن قوت باقی ہے ابھی اس ميں
ناداں جسے کہتے ہيں تقدير کا زندانی
تيرے بھی صنم خانے ، ميرے بھی صنم خانے
دونوں کے صنم خاکی ، دونوں کے صنم فانی
اک دانش نورانی ، اک دانش برہانی
ہے دانش برہانی ، حيرت کی فراوانی
اس پيکر خاکی ميں اک شے ہے ، سو وہ تيری
ميرے ليے مشکل ہے اس شے کی نگہبانی
اب کيا جو فغاں ميری پہنچی ہے ستاروں تک
تو نے ہی سکھائی تھی مجھ کو يہ غزل خوانی
ہو نقش اگر باطل ، تکرار سے کيا حاصل
کيا تجھ کو خوش آتی ہے آدم کی يہ ارزانی؟
مجھ کو تو سکھا دی ہے افرنگ نے زنديقی
اس دور کے ملا ہيں کيوں ننگ مسلمانی
تقدير شکن قوت باقی ہے ابھی اس ميں
ناداں جسے کہتے ہيں تقدير کا زندانی
تيرے بھی صنم خانے ، ميرے بھی صنم خانے
دونوں کے صنم خاکی ، دونوں کے صنم فانی
No comments:
Post a Comment