زمين و آسماں
ممکن ہے کہ تو جس کو سمجھتا ہے بہاراں
اوروں کی نگاہوں ميں وہ موسم ہو خزاں کا
ہے سلسلہ احوال کا ہر لحظہ دگرگوں
اے سالک رہ! فکر نہ کر سود و زياں کا
شايد کہ زميں ہے يہ کسی اور جہاں کی
تو جس کو سمجھتا ہے فلک اپنے جہاں کا
ممکن ہے کہ تو جس کو سمجھتا ہے بہاراں
اوروں کی نگاہوں ميں وہ موسم ہو خزاں کا
ہے سلسلہ احوال کا ہر لحظہ دگرگوں
اے سالک رہ! فکر نہ کر سود و زياں کا
شايد کہ زميں ہے يہ کسی اور جہاں کی
تو جس کو سمجھتا ہے فلک اپنے جہاں کا
1 comment:
Great
Post a Comment