بسم اللہ الرحمن الرحيم
صبح
يہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز
نہيں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پيدا
وہ سحر جس سے لرزتا ہے شبستان وجود
ہوتی ہے بندہ مومن کی اذاں سے پيدا
----------------------
بھوپال (شيش محل ) ميں لکھے گئے
صبح
يہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز
نہيں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پيدا
وہ سحر جس سے لرزتا ہے شبستان وجود
ہوتی ہے بندہ مومن کی اذاں سے پيدا
----------------------
بھوپال (شيش محل ) ميں لکھے گئے
No comments:
Post a Comment